Quantcast
Channel: ARY News Urdu- صحت سے متعلق خبریں اور معلومات
Viewing all 6321 articles
Browse latest View live

جوڑوں کے درد سے کیسے بچا جائے؟

$
0
0

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گٹھیا یا جوڑوں کے درد کی بیماری سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ آرتھرائٹس نامی اس بیماری کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں کسی حادثے کے نتیجے میں چوٹ لگنا، میٹا بولک نظام کی خرابی، بیکٹریل اور وائرل انفیکشن کے بالواسطہ یا بلا واسطہ اثرات اور کیلشیئم کی کمی شامل ہیں۔

آرتھرائٹس یا جوڑوں کا درد ایک عام مرض ہے جس کی کئی اقسام ہیں۔ گٹھیا میں بدن کے مختلف جوڑوں پر سوزش ہو جاتی ہے اور اس کا درد شدید ہوسکتا ہے۔ یہ مرض طویل عرصے تک مریض کو شدید تکلیف میں مبتلا رکھتا ہے۔

cure

طبی ماہرین کے مطابق گٹھیا کا مرض مرد و خواتین اور بچوں کو کسی بھی عمر میں اپنا شکار بنا سکتا ہے۔

:مرض کی علامات

گٹھیا کے درد کی عام علامات میں شدید درد، سوجن، جوڑوں میں حرکت کی طاقت کم ہوجانا اور ان کے حرکت کرنے میں فرق آجانا شامل ہیں۔ ان علامات کے ساتھ بعض مریض کو بخار، وزن میں تیزی سے کمی اور تھکاوٹ کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

:علاج

اگر ابتدائی مراحل میں اس مرض کی تشخیص کر لی جائے تو نہ صرف آسانی سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ دیگر اعضا کو بھی مزید نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اس سے نجات کے لیے سب سے آسان ترکیب جوڑوں کو متحرک رکھنا ہے۔ آسان ورزشیں (معالج کے مشورے کے مطابق) اس بیماری میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔

آرتھرائٹس کا شکار جوڑوں کو آرام دینے کے لیے ماہرین یوگا بھی تجویز کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں یوگا کے ایسے پوز جن میں کمر اور گردن کو آسانی سے حرکت دی جاسکے مفید ہیں۔

جوڑوں کے درد میں سبز چائے کا استعمال بھی مفید ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 4 کپ سبز چائے کے استعمال سے جسم میں ایسے کیمیائی عناصر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کردیتے ہیں۔ سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔

green-tea

ماہرین کے مطابق ہلدی کا استعمال بھی جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ کھانے پر چھڑک کر روزانہ استعمال کریں۔

کیلشیئم سے بنی چیزوں کا استعمال بڑھا دیں۔ کم مقدار میں کیلشیئم کا استعمال ہڈیوں کا بھربھرا پن یا کمزوری کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، گوبھی اور سبز پتوں والی سبزیاں کیلشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

ہڈیوں اور جوڑوں کی تکالیف کی ایک بڑی وجہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔ اس کے حصول کا سب سے آسان طریقہ روزانہ 10 سے 15 منٹ دھوپ میں بیٹھنا ہے۔

کیا نہ کریں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہڈیوں یا جوڑوں کی تکلیف کے لیے مختلف کریموں سے مالش سے گریز کیا جائے۔ یہ مرض کو کم کرنے کے بجائے بعض اوقات بڑھا دیتی ہیں۔

arthritis-2

ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف معالج کی جانب سے تجویز کی جانے والی کم پوٹینسی والی کریموں کی مہینے میں ایک بار مالش ہی مناسب ہے، اور اس کے لیے بھی زیادہ تکلیف کا شکار اعضا پر زور آزمائی نہ کی جائے۔

انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں


آنکھوں کی بیماریوں سے بچنے کی تجاویز

$
0
0

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں بینائی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد نظر کی کمزوری اور نابینا پن سمیت آنکھوں کی مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

ماہرین چشم کے مطابق آنکھوں کی بیماریوں میں سے 80 فیصد کو با آسانی روکا جاسکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 18 کروڑ افراد بر وقت تشخیص نہ ہونے کے باعث نابینا پن کی جانب بڑھ رہے ہیں جن کی تعداد سنہ 2020 تک 36 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

صرف پاکستان میں 66 فیصد افراد موتیا، 6 فیصد کالے پانی اور 12 فیصد بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں۔ یہ بیماریاں بتدریج نابینا پن کی طرف لے جاتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل اشیا جیسے کمپیوٹر اور موبائل فون ہمیں ڈیجیٹل بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں۔

sight-2

ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری آنکھوں کی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہیں اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں۔ ان کے مطابق موبائل کی نیلی اسکرین خاص طور پر آنکھوں کی مختلف بیماریوں جیسے نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

ان اسکرینوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا نہ صرف آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کو بھی بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔

ڈیجیٹل بیماریوں سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

ماہرین کے مطابق سب سے پہلا اصول 20 ۔ 20 ۔ 20 کا ہے۔ اپنے کمپیوٹر کی اسکرین سے ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈز کے لیے 20 فٹ دور موجود کسی چیز کو دیکھیں۔

اپنی پلکوں کو بار بار جھپکائیں۔ بعض افراد کام میں اس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ انہیں پلکیں جھپکانا یاد نہیں رہتا۔ پلکیں نہ جھپکانے کی عادت سے آہستہ آہستہ آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں۔

کمپیوٹر کی اسکرین اور اپنے درمیان فاصلہ رکھیں۔

اپنے موبائل اور کمپیوٹر کی اسکرین کی برائٹ نیس کو کم کریں۔

ایسے چشمے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جن میں ایسے آئینے لگے ہوں جو الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روک کر انہیں واپس بھیج دیں اور آنکھوں کی طرف نہ جانے دیں۔ اس طرح کے چشمے بازار میں عام دستیاب ہیں۔

:بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

بینائی کی بہتری کے لیے مختلف سمتوں میں دیکھنا بہترین ورزش ہے۔

سب سے پہلے اوپر اور نیچے کی جانب آنکھ کی پتلی کو گھمائیں۔ اوپر اور نیچے کی جانب 5 بار دیکھیں اور یہ عمل 3 بار دہرائیں۔

اس کے بعد آنکھوں کی پتلیوں کو دائیں اور بائیں جانب حرکت دیں اور اس میں بھی 5 بار دائیں اور 5 بار بائیں دیکھیں اور یہ عمل بھی 3 بار دہرائیں۔

sight-3

ایک اور ورزش میں آپ آنکھوں کو ترچھا کر سکتے ہیں اور دائیں اور اوپر کے جانب دیکھنے کی بجائے درمیان میں دیکھیں اور پھر آنکھ کی پتلی کو نیچے بائیں جانب لائیں۔ اسے بھی اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق دہرائیں۔

آنکھوں کا مساج بھی بہترین ورزش ہے۔ اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں کی مدد سے مساج کر کے پرسکون بنانے کے ساتھ نظر کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنکھوں اور اردگرد خون کی گردش بہتر ہوگی۔

مساج درج ذیل طریقہ سے کریں۔

رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر آنکھوں کی اندر کی جانب والے کناروں کا مساج ضرور کریں۔ ان جگہوں کو ایک سے دو منٹ تک دبائیں۔

ایک تولیے کو گرم پانی اور دوسرے کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں۔ گرم تولیے کو چہرے پر اس طرح رکھیں کہ آنکھیں بھی ہلکا سا کور ہوجائیں۔ 2 سے 3 منٹ بعد گرم تولیے کو ہٹائیں اور ٹھنڈے تولیے کو 3 منٹ تک رکھیں۔

sight-4

تولیے کو گرم پانی میں بھگو کر آنکھوں، ماتھے، گالوں اور چہرے پر لگائیں اور آنکھیں بند کر کے ماتھے اور آنکھوں کا مساج کریں۔

اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، اپنی آنکھوں کو بند کریں اور اپنے انگلیوں کی مدد سے بھنوﺅں کے اوپر ایک سے دو منٹ تک مساج کریں۔ ساتھ ہی آنکھوں پر ہلکا سا دباؤ بھی ڈالتے جائیں۔ اس طرح آنکھوں کا دوران خون بہتر ہو جائے گا۔

:بینائی کے لیے بہترین غذائیں

ایسی غذائیں جو آپ کی آنکھوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں انہیں اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔ ان میں سب سے عام غذائیں کھیرا اور گاجر ہیں۔

مچھلی بھی بینائی کے لیے بہترین ہے۔ کام کرنے کے دوران موٹاپے میں اضافہ کرنے والے اسنیکس کے بجائے بادام کھائیں۔ یہ آنکھوں اور دماغ دونوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔

انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post آنکھوں کی بیماریوں سے بچنے کی تجاویز appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟

$
0
0

آپ کے آس پاس بعض افراد ایسے ہوں گے جو بھوک کی حالت میں چڑچڑانے اور غصہ کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ جب وہ شدید بھوکے ہوتے ہیں تو بغیر کسی وجہ کے غصہ میں آجاتے ہیں اور معمولی باتوں پر چڑچڑانے لگتے ہیں۔

ہوسکتا ہے آپ کا شمار بھی انہی افراد میں ہوتا ہو۔ آپ بھی بھوک کی حالت میں لوگوں کے ساتھ بد اخلاقی کا مظاہر کرتے ہوں اور بعد میں اس پر شرمندگی محسوس کرتے ہوں۔

اگر ایسا ہے تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ ماہرین نے نہ صرف اس کی وجہ دریافت کرلی ہے بلکہ اس کا حل بھی بتا دیا ہے۔

ماہرین نے اس حالت کو بھوک کے ہنگر اور غصہ کے اینگر کو ملا کر ’ہینگر‘ کا نام دیا ہے۔

اس کی وجہ کیا ہے؟

ہماری غذا میں شامل کاربو ہائڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور دیگر عناصر ہضم ہونے کے بعد گلوکوز، امائنو ایسڈ اور فیٹی ایسڈز میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ یہ اجزا خون میں شامل ہوجاتے ہیں جو دوران خون کے ساتھ جسم کے مختلف اعضا کی طرف جاتے ہیں جس کے بعد ہمارے اعضا اور خلیات ان سے توانائی حاصل کرتے ہیں۔

جسم کے تمام اعضا مختلف اجزا سے اپنی توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن دماغ وہ واحد عضو ہے جو اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے زیادہ تر گلوکوز پر انحصار کرتا ہے۔

جب ہمیں کھانا کھائے بہت دیر ہوجاتی ہے تو خون میں گلوکوز کی مقدار گھٹتی جاتی ہے۔ اگر یہ مقدار بہت کم ہوجائے تو ایک خود کار طریقہ سے دماغ یہ سمجھنا شروع کردیتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے۔

اس کے بعد دماغ تمام اعضا کو حکم دیتا ہے کہ وہ ایسے ہارمونز پیدا کریں جن میں گلوکوز شامل ہو تاکہ خون میں گلوکوز کی مقدار میں اضافہ ہو اور دماغ اپنا کام سرانجام دے سکے۔

آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟ *

ذہنی تناؤ اور پریشانی سے کینسر پھیلنے کا زیادہ خدشہ *

ان ہارمونز میں سے ایک اینڈرنلائن نامی ہارمون بھی شامل ہے۔ یہ ہارمون کسی بھی تناؤ یا پریشان کن صورتحال میں ہمارے جسم میں پیدا ہوتا ہے۔ چونکہ اس میں شوگر کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا دماغ کے حکم کے بعد بڑی مقدار میں یہ ہارمون پیدا ہو کر خون میں شامل ہوجاتا ہے نتیجتاً ہماری کیفیت وہی ہوجاتی ہے جو کسی تناؤ والی صورتحال میں ہوتی ہے۔

جب ہم بھوک کی حالت میں ہوتے ہیں اور خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوجائے تو بعض دفعہ ہمیں معمولی چیزیں بھی بہت مشکل لگنے لگتی ہیں۔ ہمیں کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں دقت پیش آتی ہے، ہم کام کے دوران غلطیاں کرتے ہیں۔

اس حالت میں ہم سماجی رویوں میں بھی بد اخلاق ہوجاتے ہیں۔ ہم اپنے آس پاس موجود خوشگوار چیزوں اور گفتگو پر ہنس نہیں پاتے۔ ہم قریبی افراد پر چڑچڑانے لگتے ہیں اور بعد میں اس پر ازحد شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

یہ سب خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہونے اور دماغ کے حکم کے بعد تناؤ والے ہارمون پیدا ہونے کے سبب ہوتا ہے۔

حل کیا ہے؟

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دفتر میں ہوں اور ہینگر کے وقت اپنے ساتھیوں کے ساتھ بداخلاقی کا مظاہرہ کرنے سے بچنا چاہتے ہوں تو اس کا فوری حل یہ ہے کہ آپ گلوکوز پیدا کرنے والی کوئی چیز کھائیں جیسے چاکلیٹ یا فرنچ فرائز۔

لیکن چونکہ یہ اشیا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کر سکتی ہیں لہٰذا آپ کو مستقل ایک بھرپور اور متوازن غذائی چارٹ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جو آپ کے جسم کی تمام غذائی ضروریات کو پورا کرے اور بھوک کی حالت میں آپ کو غصہ سے بچائے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟ appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

دنیا کا امیر ترین شخص بل گیٹس مچھر سے خوفزدہ

$
0
0

واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا کہ انہیں شارک مچھلیوں سے ڈر نہیں لگتا البتہ وہ مچھر سے سب سے زیادہ خوفزدہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی نے اپنے حالیہ بلاگ میں انکشاف کیا ہے کہ ’’مجھے شارک مچھلی سے ڈر نہیں لگتا البتہ میں جس سے سب سے زیادہ خوف زدہ ہوں وہ شے مچھر ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ’’اگر موازنہ کیا جائے تو شارک مچھلی دیگر چھوٹی چیزوں کے مقابلے میں خوفزدہ کرنے والی شے نہیں لگتی‘‘۔

اس پوسٹ میں انہوں نے سال 2015 میں جانوروں کی ہلاکتوں سے متعلق ایک تفصیلی چارٹ بھی شائع کیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ پورے سال کے دوران دنیا بھر کے سمندروں میں بسنے والی صرف 6 شارک مچھلیاں ہلاک ہوئی جبکہ مچھروں نے 8 لاکھ 30 ہزار افراد کی جانیں لیں۔

بل گیٹس کا کہنا ہے کہ ’’مچھر ایک ہائپو ڈرمک سوئی کی طرح ہے جو جسم کو بیماریوں سے بچانے والے میکنزم کو بائی پاس کر کے پٹھوں اور گوشت کو  بائی پاس کر کے امراض پیدا کرتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم میں مختلف بیماریاں پیدا ہوتی ہیں‘‘۔

مائیکرو سافٹ کے بانی نے اپنے بلاگ میں مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے حوالے سے فہرست شائع کی ہے جن میں ڈینگی، زرد بخار، زکا اور سب سے خطرناک بیماری ملیریا شامل ہے۔

ملیریا کے بڑھتے ہوئے وائرس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ ’’یہ ممکنہ طور پر انسانی تاریخ کی سب سے اہم بیماری ہے جسے عام طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے خیال میں یہ ننھے مچھر جنہیں ہم ایک ہاتھ سے مار دیتے ہیں یہ دراصل بہت طاقت ور ہیں کیونکہ مچھر کسی بھی چیز کے مقابلے میں سب سے زیادہ انسانی جانوں کو ختم کرنے کا سبب بن چکے ہیں‘‘۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post دنیا کا امیر ترین شخص بل گیٹس مچھر سے خوفزدہ appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

فریج میں رکھی اشیا خراب ہونے سے بچانے کی تجاویز

$
0
0

کیا آپ اپنے فریج میں رکھی اشیا کے خراب ہوجانے سے پریشان ہیں؟ ایک عمومی خیال یہ ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کو اگر فریج میں رکھ دیا جائے تو وہ خراب نہیں ہوتیں۔

لیکن ہوتا اس کے برعکس ہے۔ بعض دفعہ فریج میں رکھی اشیا بھی خراب ہوجاتی ہیں۔ آج کل مہنگائی کے اس دور میں جب غذائی اجزا کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہوں تو پھلوں اور سبزیوں کا خراب ہونا خاتون خانہ کے لیے شدید پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔

لیکن فکرمت کریں، فریج میں رکھی اشیا کو خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کرنا ہوگا۔

سب سے پہلے تو اپنے فریج کو خالی کریں اور اس کی اچھی طرح صفائی کریں۔ اگر برتنوں کو بغیر ڈھانپے فریج میں رکھا جائے تو ان میں موجود سالن، دودھ وغیرہ گر کر نہ صرف فریج میں گندگی پھیلانے کا سبب بنتا ہے بلکہ اس میں ناگوار بو بھی پیدا کرتا ہے جو دیگر اشیا میں بھی سرائیت کرجاتی ہے۔

فریج کی اچھی طرح صفائی کرنے کے بعد اب چیزوں کو ترتیب سے رکھیں۔

جو چیزیں گل سڑ گئی ہیں انہیں پھینک دیں۔

کئی دن پرانی اشیا اگر صحیح حالت میں موجود ہیں تو انہیں فریج سے نکال کر استعمال کرلیں۔

خیال رکھیں کہ فریج میں رکھے جانے والے برتن صاف ستھرے ہوں۔ دن بھر استعمال ہونے والی غذائی اشیا کو رات میں انہی برتنوں میں فریج میں رکھنے سے گریز کریں۔ رکھنے سے پہلے انہیں دوسرے صاف ستھرے برتنوں میں منتقل کر دیں۔

پھلوں اور سبزیوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں ڈال کر مت رکھیں۔ یہ ان کے خراب ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ انہیں تھیلیوں سے نکال کر فریج کی نچلی درازوں میں رکھیں۔ اگر ایسی چیزیں زیادہ ہیں اور دراز کم، تو انہیں ٹوکریوں میں ڈال کر رکھیں جو بازار میں آسانی سے مل جاتی ہیں۔

کبھی بھی سبزیوں اور پھلوں کو ایک ساتھ مت رکھیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد سبزیوں سے ایسی گیس خارج ہوتی ہے جو پھلوں کو خراب کر تی ہے۔ انہیں ہمیشہ الگ الگ رکھیں۔

اگر فریج میں گوشت موجود ہے تو اسے اچھی طرح دھونے کے بعد پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ کر رکھیں۔ گیلی تھیلی مت رکھیں، اس سے ٹپکتا پانی دیگر چیزوں میں گوشت کی بدبو پیدا کر سکتا ہے۔

فریج کو زیادہ مت بھریں۔ عموماً زیادہ چیزیں رکھنے کی وجہ سے کئی اشیا پیچھے ہوجاتی ہیں جس کے بعد انہیں استعمال کرنا یاد نہیں رہتا اور کچھ عرصہ بعد وہ خراب ہوجاتی ہیں۔

فریج میں رکھے جانے والے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ اس میں موجود چیزیں فریج میں نہ گریں اور فریج بدبو سے پاک رہے۔

فریج کی اچھی طرح صفائی کرتے ہوئے فریج کا مین سوئچ بند رکھیں اور فریج کے دروازے مکمل کھول دیں۔

صفائی کے بعد تمام چیزوں کو اچھی طرح سیٹ کر کے فریج کا مین سوئچ کھول دیں۔

یہ عمل مہینے میں کم از کم ایک بار دہرائیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post فریج میں رکھی اشیا خراب ہونے سے بچانے کی تجاویز appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

گردوں میں پتھری کی 6 علامات

$
0
0

گردوں میں پتھری ہوجانا ایک عام مرض ہے جو بے حد تکلیف کا سبب بنتا ہے۔ یہ پتھریاں بعض اوقات پیشاب کی نالی میں جا کر پھنس جاتی ہیں جس کے باعث گردوں اور پیشاب سے متعلق تکلیف دہ مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔

جب یہ پتھریاں چھوٹی ہوں اور اس وقت ان کی تشخیص کرلی جائے تو بآسانی ان کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ بڑی پتھریاں شدید درد کا سبب بھی بنتی ہیں جبکہ ان کے علاج میں بھی وقت لگتا ہے۔

گردوں میں پتھری کی چند علامات ایسی ہیں جن کا آپ کسی ڈاکٹر کی مدد کے بغیر خود سے مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ ان میں سے اگر کوئی بھی علامت آپ میں موجود ہے تو یہ گردوں میں ممکنہ پتھری کی طرف اشارہ ہے۔ اس صورت میں مزید دیر مت کریں اور فوراً معالج سے رابطہ کر کے مکمل چیک اپ اور علاج کروائیں۔

:پیٹ اور پیٹھ میں درد

2

پیٹ، پیٹھ اور کمر میں درد گردوں میں پتھری کی طرف ابتدائی اشارہ ہے۔ یہ درد بعض اوقات اس قدر شدید ہوسکتا ہے کہ آپ کو صحیح طرح سے کھڑے ہونے اور چلنے پھرنے میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔

:جسم میں کیلشیئم کی کمی

1

گردوں میں بننے والی پتھریاں کیلشیئم سے بنتی ہیں۔ اگر آپ اپنی ہڈیوں میں تکلیف محسوس کریں اور بھاگنے دوڑنے، یا اٹھنے بیٹھنے کے دوران ہڈیوں میں درد محسوس ہو تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آپ کی ہڈیوں کو مطلوبہ مقدار میں کیلشیئم نہیں مل رہی۔

اگر آپ کیلشیئم سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کر رہے ہیں اس کے باوجود آپ کو اس مسئلے کا سامنا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آ پ کے گردوں میں پتھریاں بن رہی ہیں۔

:پیشاب کا رنگ تبدیل ہونا

3

گردوں کا کام جسم سے مضر اجزا کو پیشاب کی صورت میں خارج کرنا ہے۔ گردوں کا کوئی بھی مسئلہ پیشاب کو لازمی متاثر کرے گا۔

جب پتھریاں گردوں سے پیشاب کی نالی کی طرف سفر کرتی ہیں تو یہ پیشاب کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ نتیجتاً پیشاب کا رنگ تبدیل ہوجاتا ہے اور اس میں بو پیدا ہوسکتی ہے۔

:بار بار باتھ روم جانے کی ضرورت

4

پتھریوں کا پیشاب کی نالی کی طرف سفر کرنا اعضا کو بے آرام کرتا ہے جس کے باعث آپ کو بار بار باتھ روم جانے کی ضرورت محسوس ہوسکتی ہے۔ یہ پتھریاں پیشاب کی نالیوں کو زخمی بھی کرتی ہیں جس کی وجہ سے پیشاب میں خون بھی آسکتا ہے۔

ایسی صورت میں پیشاب کے دوران تکلیف اور جلن کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

:بخار جیسی علامات

5

گردوں میں پتھری آپ کو بخار جیسی علامات میں بھی مبتلا کرسکتی ہے۔ آپ کو ٹھنڈ، نزلہ، تھکاوٹ اور متلی محسوس ہوسکتی ہے۔

:موروثی خطرات

7

اگر آپ کے خاندان میں کسی کو گردوں میں پتھری کا مرض تھا تو آپ کو بے حد محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسی صورت میں آپ بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post گردوں میں پتھری کی 6 علامات appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

دماغی امراض کے بارے میں 7 مفروضات اور ان کی حقیقت

$
0
0

ہماری دنیا جیسے جیسے ترقی یافتہ ہورہی ہے ویسے ویسے ہماری زندگی کی الجھنوں اور پریشانیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی نے جہاں ہمیں کئی فوائد دیے ہیں وہیں بیماریوں اور نقصانات کی شکل میں ایسے تحائف بھی دیے ہیں جن کا اس سے پہلے تصور بھی نہیں تھا۔

انہی میں ایک تحفہ ذہنی امراض کا بھی ہے جن کی شرح میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

ذہنی صحت بہتر بنانے کی تجاویز *

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 45 کروڑ افراد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں مبتلا ہیں۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں بھی 5 کروڑ افراد ذہنی امراض کا شکار ہیں جن میں بالغ افراد کی تعداد ڈیڑھ سے ساڑھے 3 کروڑ کے قریب ہے۔

ایک عام تصور یہ ہے کہ ذہنی امراض کا مطلب پاگل پن اور خود کو یا دوسروں کو نقصان پہنچانا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ دماغ کا صرف پریشان ہونا یا الجھن کا شکار ہونا بھی دماغی مرض ہے اور اس کے لیے کسی دماغی امراض کے ماہر سے رجوع کیا جانا چاہیئے۔ بالکل ایسے ہی جیسے دل کی بیماریوں کے لیے امراض قلب کے ماہر، یا جلدی بیماریوں کے لیے ڈرماٹولوجسٹ سے رجوع کیا جاتا ہے۔

مصوری کے ذریعے ذہنی کیفیات میں تبدیلی لائیں *

ترقی پذیر ممالک میں 85 فیصد دماغی امراض کے شکار افراد کو کسی علاج تک کوئی رسائی حاصل نہیں، یا وہ شرمندگی اور بدنامی کے خوف سے اپنا علاج نہیں کرواتے۔ وجہ وہی، کہ دماغی مرض کا مطلب پاگل پن ہی لیا جاتا ہے۔

یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ دماغی امراض میں سب سے عام امراض ڈپریشن اور شیزو فرینیا ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 15 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد ڈپریشن کا شکار ہیں۔

انسانی دماغ کے بارے میں دلچسپ معلومات *

یہاں ہم آپ کو دماغی امراض کے بارے میں قائم کچھ مفروضات کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ بھی ان مفروضوں کو درست سمجھتے ہوں، اور ان کی بنیاد پر دماغی امراض کا شکار افراد کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہوں، ایسی صورت میں مندرجہ ذیل حقائق یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

:پہلا مفروضہ

دماغی امراض کا شکار افراد تشدد پسند ہوتے ہیں اور کسی بھی وقت کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

:حقیقت

درحقیقت دماغی امراض کا شکار افراد کی حالت ایسی ہوتی ہے جیسے وہ کسی بڑے سانحے سے گزرے ہوں، اور انہیں زیادہ دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

:دوسرا مفروضہ

دماغی امراض کا شکار افراد کم پائے جاتے ہیں۔

:حقیقت

ہم میں سے ہر 4 میں سے ایک شخص کسی نہ کسی دماغی عارضہ کا شکار ہوتا ہے۔

:تیسرا مفروضہ

بلوغت کی عمر تک پہنچنے والے بچوں کی دماغی کیفیت میں تبدیلی آتی ہے اور یہ ایک عام بات ہے۔

:حقیقت

یہ واقعی ایک نارمل بات ہے لیکن یہ 10 میں سے 1 نوجوان کی دماغی صحت میں ابتری کی طرف اشارہ ہے۔ اگر ان تبدیلیوں کو درست طریقے سے ہینڈل  کیا جائے تو یہ ختم ہوسکتی ہیں بصورت دیگر یہ دماغی مرض کی شکل میں نوجوان کو سختی سے جکڑ لیں گی اور تاعمر اپنا نشانہ بنائے رکھیں گی۔

:چوتھا مفروضہ

نوجوانوں کے لیے آسان عمل ہے کہ وہ اپنے دوستوں سے اپنے جذبات بیان کریں۔

:حقیقت

درحقیقت نوجوان افراد اپنے خیالات بتانے سے خوفزدہ ہوتے ہیں کہ کہیں ان کا مذاق نہ اڑایا جائے۔ دونوں صورتوں میں یہ چیز ان کی دماغی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

:پانچواں مفروضہ

دماغی امراض کا شکار افراد کی واحد جگہ نفسیاتی اسپتال ہیں۔

:حقیقت

دماغی امراض کا شکار افراد اگر اپنا مناسب علاج کروائیں، اور ان کے قریبی افراد ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں تو وہ ایک نارمل زندگی گزار سکتے ہیں، آگے بڑھ سکتے ہیں اور ترقی کرسکتے ہیں۔

:چھٹا مفروضہ

دماغی امراض کا شکار افراد بعض اوقات برے رویوں کا مظاہرہ کرتے ہیں اور یہ رویہ مستقل ہوتا ہے۔

:حقیقت

ایسے وقت میں یہ یاد رکھنا چاہیئے کہ برے رویے کی وجہ ان کا مرض ہے، اور یہ رویہ عارضی ہے۔

:ساتواں مفروضہ

دماغی امراض ساری عمر ساتھ رہتے ہیں اور ان کا شکار شخص کبھی صحت مند نہیں ہوسکتا۔

:حقیقت

مناسب علاج اور دیکھ بھال کے بعد یہ افراد ایک صحت مندانہ زندگی جی سکتے ہیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post دماغی امراض کے بارے میں 7 مفروضات اور ان کی حقیقت appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

موٹاپے میں مبتلا کرنے والی 7 انوکھی وجوہات

$
0
0

ہماری دنیا کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہے اور ان میں سے تقریباً ہر شخص اپنے موٹاپے سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ایک عام تصور یہ ہے کہ موٹاپے سے بچنے کے لیے ورزشیں کی جائیں اور کم کھایا جائے۔ بہت زیادہ کھانا اور جسم کو کم حرکت دینا موٹاپے کا سبب بنتا ہے لیکن ان کے علاوہ بھی کئی ایسی وجوہات ہیں جو موٹاپے کا باعث بن سکتی ہیں۔

موٹاپے کے منفی اثرات *

ان میں سے کچھ وجوہات ایسی ہیں جن کا بظاہر صحت سے کوئی تعلق نہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ عادات کون سی ہیں۔

:خاندان کے ساتھ کھانے سے گریز

1

ماہرین کے مطابق اگر گھر کے تمام افراد ایک ساتھ مل کر کھانا کھائیں تو اس بات کا امکان کم ہوتا ہے کہ وہ موٹاپے میں مبتلا ہوں۔

گھر کے تمام افراد کے ساتھ کھانا کھانا آپ کو غیر صحت مند اشیا کھانے سے روکتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں آپ کو اپنے بزرگوں کی جانب سے ٹوکا جائے گا۔ اس کی جگہ وہ آپ کو صحت مند اشیا، پھل اور سبزیاں کھانے پر زور دیں گے۔

گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار *

ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب آپ خاندان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں تو دراصل یہ سب کے مل بیٹھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ اس دوران آپ روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے واقعات پر گفتگو کرتے ہیں اور آپ کا موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔

اس دوران ہم ذہنی تناؤ سے محفوظ رہتے ہیں جس میں ہمارا دماغ جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے۔

:کھانے کے دوران دھیمی موسیقی

music

کھانے کے دوران اگر پس منظر میں دھیمی موسیقی چل رہی ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ زیادہ کھائیں۔ دھیمی موسیقی آپ کو اداس کر سکتی ہے اور ماہرین کے مطابق اداسی اور ذہنی تناؤ میں ہم زیادہ کھاتے ہیں۔

:رات کی شفٹ میں کام کرنا

night-shift

اگر آپ اپنے دفتر میں رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں تو جان جایئے کہ یہ آپ کے موٹاپے اور خرابی صحت کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس کی وجہ ہمارے جسم کا قدرتی نظام ہے جو دن میں کام کرنا، کھانا، اور رات میں آرام کرنا چاہتا ہے۔

رات میں کام کرنے کی صورت میں ہم اس نظام کو الٹا کردیتے ہیں اور دن میں سونے لگتے ہیں جس سے یہ نظام بگڑ جاتا ہے نتیجتاً موٹاپے، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر سمیت بہت سی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

:نیند کی کمی

sleep

نیند کی کمی بھی ہماری صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے اور ہمارے جسم کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتی ہے۔ نیند کے دوران ہمارے جسم میں موجود خلیوں کے ٹوٹنے اور بننے کا عمل بھی کسی حد تک آرام دہ حالت میں آجاتا ہے یوں یہ دوبارہ کام کرنے کے لیے خود کو چارج کرتا ہے۔

جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات *

لیکن اگر ہم اپنی نیند پوری نہیں کریں گے تو یہ عمل درست طریقے سے انجام نہیں پا سکے گا نتیجتاً صحت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

:ماحولیاتی آلودگی

pollution

ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے ماحول کی دن بدن اضافہ ہوتی آلودگی ہماری صحت پر بھی مضر اثرات مرتب کر رہی ہے اور موٹاپا ان میں سے ایک ہے۔ ہماری فضا میں شامل مضر صحت اجزا ہوا اور غذا کے ساتھ ہمارے جسم کے اندر چلے جاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

:زیادہ ٹی وی دیکھنا

tv

ماہرین کے مطابق اگر ہم روزانہ 2 گھنٹے سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزاریں تو ہم موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ دن میں زیادہ وقت، خاص طور پر رات کے وقت ٹی وی دیکھنا صحت اور آنکھوں پر خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔

:ذہنی تناؤ

stress

ذہنی تناؤ، پریشانی، بے چینی اور ڈپریشن کا شکار افراد بھی موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ جب ہمارا دماغ کسی الجھن کا شکار ہوتا ہے تو وہ ہمارے جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے جس کے بعد زیادہ بھوک لگنی شروع ہوجاتی ہے۔

اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ مسئلے مسائل کو منطقی انداز سے سلجھایا جائے تاکہ ذہنی دباؤ اور تناؤ نہ پیدا ہوسکے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post موٹاپے میں مبتلا کرنے والی 7 انوکھی وجوہات appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.


دماغ کو بیمار کرنے والی خطرناک عادات

$
0
0

ہم اپنی زندگی میں بے شمار ایسے کام انجام دیتے ہیں جو ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے مضر ہوتے ہیں اور ہمیں بیمار کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ یہ کام ہماری عادت بن کر غیر محسوس انداز میں ہماری طرز زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں اور ہمیں علم بھی نہیں ہوتا لیکن یہ ہمیں خطرناک طریقے سے متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔

ایسی ہی کچھ عادات جو ہماری زندگی کا حصہ ہیں، ہمارے دماغ کو بے حد نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہ ہمارے دماغ کی کارکردگی کم کر کے اسے غیر فعال بناتی ہیں۔

دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے 10 ورزشیں *

سب سے پہلے تو یہ بات سمجھنی ضروری ہے کہ ہمارا دماغ ہمارے جسم کا وہ واحد حصہ ہے جسے جتنا زیادہ استعمال کیا جائے یہ اتنا ہی فعال ہوگا۔ غیر فعال دماغ آہستہ آہستہ بوسیدگی کا شکار ہوتا جائے گا اور اسے مختلف امراض گھیر لیں گے۔

ماہرین کے مطابق اگر بڑھاپے میں بھی دماغ کا زیادہ استعمال کیا جائے تب بھی یہ کوئی نقصان دہ بات نہیں بلکہ یہ آپ کو مختلف بیماریوں جیسے الزائمر یا ڈیمینشیا سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

ذہنی صحت بہتر بنانے کی تجاویز *

آئیے وہ عادات جانیں جو ہمارے دماغ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

:تخیلاتی تصورات کی کمی

imagination

اگر آپ کا دماغ تخیلاتی پرواز سے محروم ہے، یعنی آپ حقیقی زندگی کو پوری طرح اپنے اوپر حاوی کر چکے ہیں اور اپنے دماغ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ تصوراتی اور غیر حقیقی چیزوں کے بارے میں سوچے، تو جان جائیں کہ آپ اپنے دماغ کو محدود کر رہے ہیں۔

کسی انسان کی قوت تخیل جتنی زیادہ بلند ہوگی اس کا دماغ اتنا ہی زیادہ فعال ہوگا۔

:فضائی آلودگی

pollution

ہمارا دماغ جسم کا وہ عضو ہے جو پورے جسم میں سب سے زیادہ آکسیجن جذب کرتا ہے اور اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے اس سے توانائی حاصل کرتا ہے۔

آلودہ فضا میں آکسیجن کم اور دیگر مضر صحت گیسیں زیادہ شامل ہوتی ہیں جس کے باعث دماغ کو پہنچنے والی آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے یوں دماغ  آہستہ آہستہ سست ہوتا چلا جاتا ہے۔

:کم بولنا

speak

کم بولنا ویسے تو ذہانت کی نشانی ہے لیکن ماہرین کے مطابق دانشورانہ بحثوں میں حصہ لینا، اپنے خیالات کا اظہار کرنا اور دوسروں کی رائے سننا بھی آپ کے دماغ کے سوئے ہوئے حصوں کو بیدار کرتا ہے اور دماغ کے سوچنے کا دائرہ کار وسیع ہوتا ہے۔

:سوتے ہوئے سر کو ڈھانپنا

covering-head

اگر آپ سوتے ہوئے سر کو چادر یا تکیے سے ڈھانپ لیتے ہیں تو محتاط ہوجائیں کیونکہ یہ دماغ کے لیے تباہ کن عادت ہے۔ سر ڈھانپنے سے یہ 8 سے 9 گھنٹے تک ہوا سے محروم رہتا ہے جس سے مختلف دماغی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

:بیماری کے دوران دماغی کام

sickness

کسی بھی جسمانی بیماری کے دوران زیادہ دماغی کام کرنا دماغی خلیات کو تباہ کرسکتا ہے۔ بیماری کی حالت میں جسم اور دماغ دونوں کمزور ہوجاتے ہیں اور ایسے میں دماغ کو اس کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے پر مجبور کرنا اسے تباہ کرسکتا ہے۔

:موٹاپا

obesity

شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ موٹاپا ہمارے دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔ موٹاپے کے باعث دماغ کی شریانوں کو اپنا کام سر انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یوں موٹے افراد آہستہ آہستہ کند ذہن ہوتے چلے جاتے ہیں۔

:سگریٹ نوشی

smoking

سگریٹ نوشی دماغی خلیات کو تباہ کرنے کا سبب بنتی ہے اور یہ وقت سے بہت پہلے الزائمر کا شکار بناسکتی ہے۔

:ناشتہ نہ کرنا
breakfast

ناشتہ نہ کرنے کی عادت ہمیں جسمانی و دماغی طور پر بری طرح نقصان پہنچاتی ہے۔ صبح کے وقت کھایا جانے والا پہلا کھانا جسم سے زیادہ دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے لہٰذا اگر آپ صبح ناشتہ نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے دماغ کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔

ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے کا باعث *

صبح ناشتہ نہ کرنا ہمارے جسم میں شوگر کی سطح کو کم کردیتا ہے۔ ہمارے جسم کے تمام اعضا مختلف اجزا سے اپنی توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن دماغ وہ واحد عضو ہے جو اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے زیادہ تر گلوکوز یا شوگر پر انحصار کرتا ہے۔

جب ہمارے جسم میں شوگر کی مقدار کم ہوگی تو دماغ اپنے افعال درست طریقے سے سر انجام نہیں دے سکے گا نتیجتاً آپ کام کرنے کے لیے دماغی توانائی سے محروم ہوجائیں گے۔

:میٹھے کا زیادہ استعمال

sugar

ویسے تو دماغ اپنی توانائی شوگر سے حاصل کرتا ہے لیکن اگر جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوجائے تب بھی یہ دماغ کے لیے نقصان دہ بات ہے۔

بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟ *

شوگر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمارا جسم صرف شوگر کو ہضم کرنے کی تگ و دو میں لگا رہتا ہے اور دوسرے صحت مند اجزا جیسے پروٹین اور نمکیات وغیرہ کو ہضم نہیں کر پاتا جس کا منفی اثر دماغ پر بھی پڑتا ہے۔

:نیند کی کمی

sleep

نیند کی کمی ہماری دماغی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم کام کے دوران چاق و چوبند نہیں رہ پاتے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post دماغ کو بیمار کرنے والی خطرناک عادات appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

موٹاپے میں کمی کے لیے سافٹ ڈرنکس کی قیمت میں اضافہ کی تجویز

$
0
0

جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے تجویز دی ہے کہ ایسے ممالک میں جہاں کی عوام میں موٹاپے کی شرح زیادہ ہے، شوگر سے بنے مشروبات کی قیمت میں اضافہ کردینا چاہیئے۔

ایک عمومی اندازے کے مطابق ہماری دنیا کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہے اور دنیا کے کئی ممالک اپنے صحت کے بجٹ کا بڑا حصہ موٹاپے کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں پر صرف کرتے ہیں۔

موٹاپے میں مبتلا کرنے والی 7 انوکھی وجوہات *

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگر سافٹ ڈرنکس پر اضافی ٹیکس عائد کردیا جائے تو اس کی فروخت میں واضح کمی واقع ہوگی۔

واضح رہے کہ سافٹ ڈرنکس میں شامل شوگر کو بے شمار کیمیائی مرحلوں سے گزارا جاتا ہے جس کے باعث اس کی مٹھاس میں اضافہ ہوجاتا ہے اور دنیا بھر میں یہ مشروبات موٹاپے کی ایک بڑی وجہ قرار دیے جاتے ہیں۔

یہ مشروبات متعدد بیماریوں کے ساتھ ذیابیطس پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں جس کے باعث ہر سال دنیا بھر میں لگ بھگ 20 لاکھ سے زائد افراد موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ذیابیطس کی 8 علامات *

ماہرین کے مطابق سنہ 1980 سے 2014 تک ذیابیطس کے مریضوں میں خطرناک اضافہ ہوچکا ہے۔ 20 سال قبل اس مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 108 ملین تھی جو اب بڑھ کر 422 ملین ہوچکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی تجویز کے مطابق ان ڈرنکس کی قیمت میں کم از کم 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ ان ڈرنکس کی فروخت کے اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ 20 فیصد قیمت میں اضافہ ان کی خریداری میں 20 فیصد کمی کردے گی۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس اقدام سے لوگوں میں شوگر کو استعمال کو کم کیا جاسکتا ہے اور ان کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔

جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات *

واضح رہے کہ عالمی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کی 39 فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔ 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد نصف بلین کے قریب ہے جو موٹاپے کا شکار ہیں۔

دنیا بھر میں 5 سال اور اس سے کم عمر 42 ملین بچے ایسے ہیں جو اپنی عمر سے زیادہ وزن کے باعث مختلف بیماریوں اور پیچیدگیوں کا شکار ہیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post موٹاپے میں کمی کے لیے سافٹ ڈرنکس کی قیمت میں اضافہ کی تجویز appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

ہاتھ دھونے کا عالمی دن‘ پاکستان نے بھارت کا ریکارڈ تو ڑدیا

$
0
0

کراچی: شہر قائد میں منعقد ہونے والی آگاہی ریلی میں ہاتھ دھونے کے عالمی دن پر پاکستان نے عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے بھارت کا اعزازاپنے نام کرلیا۔

رواں ماہ 15 اکتوبر کو دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کے فوائد سے آگاہی کا عالمی دن منایا گیا‘ ا س سال اس دن کا عنوان ’ ہاتھ دھونے کو عادت بنائیں‘ رکھا گیا تھا۔

1111

اس دن کی مناسبت سے بین الاقوامی کمپنی کی جانب کے زیر اہتمام ہاتھ دھونے کے عالمی دن کی مناسبت سے آگاہی ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی میں 1636بچوں نے ایک ساتھ ہاتھ دھونے کی مہم میں شرکت کر کے انڈیا کے شہر مدھیا پردیش میں سال ۲۰۱۴ میں بنایا جانے والا ریکارڈ توڑد یا جس میں 1410 بچے شریک ہوئے تھے۔

کمپنی کے پاکستان میں تعینات سی ای او شاہ زیب محمود نے بتایا کہ ہر سال پاکستان میں 53 ہزار سے زائد بچے ڈائریا کا شکار ہو جاتے ہیں اور ہاتھ دھونے جیسی آسان عادت سے اس بیماری پرآسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔

22222

اس موقع پر ریکارڈ کی تصدیق کے لئے گنیز ورلڈ ریکارڈ کے قوائد کے مطابق سات غیر جانبدار عینی شاہدین بھی موجود تھے جبکہ گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جج سیدہ سباسی جیمکی نے اس موقع پرمذکورہ کمپنی کو کو گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ٹائٹل جیتنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post ہاتھ دھونے کا عالمی دن‘ پاکستان نے بھارت کا ریکارڈ تو ڑدیا appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

ڈاکٹرادیب رضوی کے نام طب کا اعلیٰ ترین اعزاز

$
0
0

پاکستان کے مایہ ناز سرجن ڈاکٹرادیب الحسن رضوی کو امریکن کالج آف سرجنز نے ان کی طبی مہارت اور انسانیت کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین اعزاز سے نواز دیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے بانی اور روحِ رواں ڈاکٹر ادیب رضوی کو امریکن کالج آف سرجنز نے اعزازی فیلو شپ سے نوازا ہے۔

یاد رہے کہ اعزازی فیلو شپ کسی بھی شخص کی قابلیت کے اعتراف میں دیا جانے والااعلیٰ ترین ایوارڈ ہے جو کسی ادارے کی جانب سے دیا جاسکتا ہے۔

امریکن کالج آف سرجنز کا قیام 1912 میں شکاگو میں عمل میں لایا گیا تھا اور دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ماہر ترین ڈاکٹرز جنہوں نے سرجری کے بیک وقت کئی اسپیشلائز کورسز کر رکھے ہوں انہیں اس ادارے کا ممبر منتخب کیا جاتا ہے ۔

اس نامور ادارے کی اعزازی فیلوشپ کا مقصد ڈاکٹر ادیب رضوی کی دنیا بھر کے ماہرین طب میں جداگانہ حیثیت کا اعتراف اور دکھی انسانیت کے لیے ان کی خدمات کو سراہنا ہے۔

یاد رہے کہ ایس آئی یو ٹی کا قیام 1970 میں کراچی کے سول اسپتال میں عمل میں لایا گیا تھا اور یہ پاکستان میں گردوں کے امراض کے علاج کا سب سے بڑا مرکز ہے جہاں بلا مبالغہ لاکھوں مریضوں کوعلاج معالجے کی سہولت مفت مہیا کی جاتی ہے۔

ایس آئی یو ٹی میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ڈاکٹر ادیب رضوی کی سربراہی میں 2003 میں جگر کی کامیاب پیوند کاری کی تھی اور اب ہر ہفتے 10 سے بارہ ٹرانسپلانٹ کیے جاتے ہیں،

واضح رہے کہ آج کے جدید ترین دور میں بھی جگر کی پیوند کاری سرجری کی دنیا کا مشکل ترین عمل شمار ہوتا ہے اور دنیا کے محض چند ممالک ہی اس آپریشن کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post ڈاکٹرادیب رضوی کے نام طب کا اعلیٰ ترین اعزاز appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

لوگ ہکلاتے کیوں ہیں؟

$
0
0

زبان میں لکنت یا ہکلاہٹ ایک ایسا مرض ہے جس سے ہم عام طور پر واقف ہیں۔ ہمارے آس پاس موجود افراد میں سے ایک نہ ایک شخص ضرور ہکلاتا ہوگا۔

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 7 کروڑ افراد ایسے ہیں جو ہکلاہٹ کا شکار ہیں یا جن کی زبان میں لکنت ہے۔ وہ گفتگو کے دوران کسی ایک حرف کی آواز کو بار بار دہراتے ہیں، کسی لفظ میں موجود کسی ایک حرف (عموماً شروع کے حرف) کو ادا نہیں کر پاتے اور بڑی مشکل سے اپنا جملہ مکمل کرتے ہیں۔

ایسا وہ جان بوجھ کر نہیں کرتے بلکہ یہ عمل ان سے غیر اختیاری طور پر سرزد ہوتا ہے۔

زبان کی اسی لکنت کا شکار افراد کی پریشانی کا احساس دلانے کے لیے آج آگاہی برائے ہکلاہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس مرض کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہے۔

ہکلاہٹ کی وجوہات کیا ہیں؟

ماہرین اس مرض کی مختلف وجوہات بتاتے ہیں۔ ان مطابق یہ مرض پیدائشی بھی ہوسکتا ہے، اور نفسیاتی مسائل کے باعث مخصوص حالات میں بھی سامنے آسکتا ہے۔ بعض افراد کسی پریشان کن صورتحال میں بھی ہکلانے لگتے ہیں جو جزوی ہوتی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق ہکلاہٹ کا تعلق بول چال سے منسلک خلیوں کی کمزوری سے ہوسکتا ہے۔

ہکلاہٹ کی ایک اور وجہ بچوں کی نشونما میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ یہ مسئلہ لڑکیوں کی نسبت لڑکوں میں چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔ نوجوانوں یا بڑی عمر کے افراد میں عموماً اس مسئلہ کی وجہ فالج کا دورہ یا دماغ کی چوٹ ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق 2 سے 5 سال کی عمر کے دوران جب بچے بولنا سیکھتے ہیں تو وہ ہکلاتے ہیں۔ 98 فیصد بچے نارمل طریقے سے بولنے لگتے ہیں لیکن 2 فیصد بچوں کی ہکلاہٹ مستقل ہوجاتی ہے اور باقاعدہ مرض کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

ایک اور تحقیق سے پتہ چلا کہ زبان کی لکنت کی وجہ جسم میں موجود 3 مختلف جینز میں پایا جانے والا نقص ہے۔

علاج کیا ہے؟

لکنت کا شکار اکثر افراد خود اعتمادی کی کمی کا شکار بھی ہوجاتے ہیں جو ان کے لیے زندگی میں کئی مسائل کا باعث بنتا ہے۔ لکنت کا سب سے پہلا علاج تو آپ کو خود کرنے کی ضرورت ہے کہ جب بھی آپ اپنے آس پاس کسی شخص کو ہکلاہٹ کا شکار دیکھیں تو اس کا مذاق نہ اڑائیں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تربیت دیں۔

ہکلاہٹ پر قابو پانے کے لیے مختلف اسپیچ تھراپی کی جاتی ہیں جن میں سانسوں کی آمد و رفت اور گفتگو کو مختلف انداز میں ادا کیا جاتا ہے۔ یہ تھراپی کسی مستند معالج کے مشورے اور نگرانی میں کی جاسکتی ہے۔

سنہ 2010 میں اس موضوع پر ہالی ووڈ میں ایک فلم ’دا کنگز اسپیچ‘ بنائی گئی۔ فلم میں انگلینڈ کے شہزادہ البرٹ کی کہانی کو بیان کیا گیا ہے جو ہکلاہٹ کا شکار تھا۔

اس کے باپ کی موت کے بعد تخت کو ایک بادشاہ کی ضرورت تھی لیکن البرٹ اپنی ہکلاہٹ کے مرض کے باعث ہچکچاہٹ کا شکار تھا۔ وہ عوامی اجتماعات میں خطاب کے دوران اپنی ہکلاہٹ کے باعث بے حد شرمندگی کا شکار تھا۔

فلم میں اس کی اہلیہ ایک معالج کو اس کا مرض دور کرنے پر مامور کرتی ہے جو مختلف نفسیاتی اور طبی طریقوں سے بالآخر اس کا علاج کردیتا ہے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post لوگ ہکلاتے کیوں ہیں؟ appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

سوچ میں تبدیلی پولیو کے خاتمے کے لیے ضروری

$
0
0

دنیا بھر میں آج انسداد پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان ایسے ممالک ہیں جہاں آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پولیو جیسا مرض موجود ہے۔

سنہ 2015 میں جاری کی جانے والی رپورٹس کے مطابق یہ دو ممالک پولیو زدہ تھے تاہم رواں برس افریقی ملک نائجیریا میں بھی ایک سے 2 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد اب نائیجریا بھی اس فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

polio-1

رواں برس پاکستان میں 15 جبکہ افغانستان میں 8 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ پاکستان میں پولیو ویکسین حکومت کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی ویکسین ہے جو پولیو ورکرز گھر گھر جا کر 5 سال کی عمر تک کے بچوں کو پلاتے ہیں، تاہم اس کے باوجود پاکستان میں پولیو وائرس کی موجودگی کا سبب والدین کے توہمات اور کم علمی ہے۔

پاکستان میں پولیو کیسز کی بڑی تعداد صوبہ خیبر پختونخوا سے رپورٹ کی جاتی ہے جہاں کے غیر ترقی یافتہ اور قبائلی علاقوں میں پولیو ویکسین کو بانجھ کردینے والی دوا سمجھی جاتی ہے۔

یہی حال کراچی کے کچھ پسماندہ علاقوں کا بھی ہے جہاں پولیو ویکسین کو غیر ملکی ایجنڈے کے تحت پلائی جانے والی دوا سمجھی جاتی ہے جس میں لوگوں کو بیمار کردینے والے اجزا شامل ہوتے ہیں۔

انسداد پولیو کے لیے جاپان کا پاکستان کو قرض *

سر سید اسپتال کراچی کے ڈاکٹر اقبال میمن کے مطابق ایک بار جب وہ لوگوں میں پولیو کے خلاف آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے ایک مہم میں شامل ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے یہ بھی سنا کہ ’پولیو ویکسین میں بندر کے خون کی آمیزش کی جاتی ہے جس سے ایبولا اور دیگر خطرناک امراض کا خدشہ ہے‘۔

سنہ 2014 میں پاکستان میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی جو پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

بھارت کا ہنگامی انسداد پولیو مہم کا اعلان *

تاہم حکومتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائی جانے والی آگاہی مہمات کے باعث رفتہ رفتہ لوگوں کی سوچ میں تبدیلی آنے لگی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سنہ 2015 میں پولیو کیسز کی تعداد گھٹ کر 54 ہوگئی اور رواں سال اب تک 16 کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

polio-3

قبائلی علاقہ جات کے میڈیا آفیسر عقیل احمد نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قبائلی علاقوں میں بھی پولیو سے بچاؤ اور قطرے پلانے کے حوالے سے سوچ میں تبدیلی آرہی ہے۔ سنہ 2014 میں بیشتر قبائلی علاقوں میں 33 ہزار 6 سو 18 بچے پولیو کے قطرے پلانے سے محروم رہ گئے۔ یہ وہ بچے تھے جن تک دشوار گزار راستوں کی وجہ سے رسائی نہ ہوسکی، یا ان کے والدین نے انہیں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔

قبائلی علاقے میں پولیو کیسز کی شرح صفر *

اس کے بعد صرف 2 سال میں ڈرامائی تبدیلی آئی اور اب پولیو کے قطرے پینے سے محروم بچوں کی شرح صرف 1 فیصد رہ گئی ہے۔

رواں برس جون میں پشاور میں پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی جو پولیو وائرس سے پاک پائے گئے جس کی تصدیق عالمی ادارہ صحت نے بھی کی۔

یاد رہے کہ پاکستان بھر میں صوبہ پنجاب واحد ایسا صوبہ ہے جہاں رواں برس پولیو کا کوئی کیس منظر عام پر نہیں آیا۔

آج انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر ملک بھر انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں پولیو کی اعزازی سفیر آصفہ بھٹو نے ملک بھر کے والدین کو پیغام دیا کہ پولیو ویکسین کے دو قطرے دو مرتبہ ہر بچے کو پلائیں۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post سوچ میں تبدیلی پولیو کے خاتمے کے لیے ضروری appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات

$
0
0

اسپرین ایک ایسی دوا ہے جو ہر گھر میں پائی جاتی ہے اور چھوٹی موٹی بیماریوں کا بآسانی علاج کردیتی ہے۔

لیکن اسپرین کے کچھ ایسے استعمالات بھی ہیں جن سے آپ واقف نہیں ہوں گے۔ اگر یہ آپ کے گھر میں موجود ہے تو بخار اور سر درد کے علاوہ یقیناً آپ کے کئی مسائل حل کر سکتی ہے۔

:جلدی مسائل کا حل

health-post-5

اسپرین آپ کی جلد کے مختلف مسائل کا حل ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ خراب جلد کا مؤثر علاج ہے۔ اسپرین کو پیس کر لیموں کے پانی کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جائے تو یہ جلد پر بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔

:بالوں کی خشکی دور کریں

health-post-2

اگر آپ کے بالوں میں خشکی ہے تو اس کا آسان حل اسپرین کا استعمال ہے۔ شیمپو کرنے کے بعد دو اسپرین پانی میں گھول کر اس پانی سے سر دھو لیں۔ یہ نہ صرف بالوں کی خشکی دور کرتی ہے بلکہ بالوں کو چمکدار اور مضبوط بھی بناتی ہے۔

:پھٹی ایڑھیوں کا علاج

health-post-1

پھٹی ہوئی ایڑھیوں کے لیے اسپرین کی 7 گولیوں کو پیس کر ایک چمچ لیموں کے رس میں آمیزش کرلیں۔ اس آمیزے کو ایڑھیوں پر لگا کر نیم گرم کپڑے سے ایڑھیوں کو ڈھانپ لیں۔ صرف 10 منٹ میں یہ ایڑھیوں کی مردہ جلد کو صاف کر کے انہیں نرم و ملائم بنادے گی۔

:کیڑوں اور مچھروں کے کاٹنے کا علاج

health-post-3

کسی کیڑے یا مچھر کے کاٹنے کے باعث اگر آپ کی جلد سرخ اور سوزش کا شکار ہے تو اسپرین کی گولیوں کو پیس کر پانی کے ساتھ ملا کر متاثرہ حصہ پر لگائیں۔ یہ فوری طور پر سوجن اور تکلیف کو کم کردے گا۔

:پودوں کی افزائش

plants

اسپرین کو کوٹ کر پودوں کی جڑوں میں ڈالنے سے پودوں کی افزائش اور صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post اسپرین کے 5 حیرت انگیز استعمالات appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.


چھ سالہ ننھی ماریہ کا مفت علاج، امریکا نے ویزا جاری کردیا

$
0
0

اسلام آباد: جینیاتی بیماری میں مبتلا 6 سالہ ننھی ماریہ، اُس کے والد اور والدہ کو امریکا نے علاج کے لیے ویزا جاری کرتے ہوئے مفت علاج کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانے نے 6 سالہ پاکستانی ماریہ کو علاج کی غرض سے امریکا جانے کی اجازت دیتے ہوئے اُس کے والد اور والدہ کو ویزا جاری کردیا۔

ماریہ کے والد شاہد اللہ نے غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں دنیا بھر میں اُن تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری مدد کی اور بیٹی کی صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی‘‘۔

امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ شاہداللہ، ان کی بیٹی ماریہ اور اہلیہ کا ویزا منظور کر لیا گیا ہے۔ ماریہ کا علاج ’’ڈیلویئر میں ویلنگٹن اسپتال‘‘ میں بالکل مفت کیا جائے گا۔

شاہد اللہ کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور وہ راولپنڈی کی ایک چھوٹی سی دکان میں کارپٹ کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں، ماریہ نامی 6 سالہ بچی ایک جینیاتی بیماری میں مبتلا ہے جسے ’’مورکیو سنڈروم‘‘ کہا جاتا ہے۔

پاکستان میں موجود طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں کیونکہ اس میں ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑتا ہے جس کے باعث متاثرہ شخص کی نشوونما بری طرح متاثر ہوتی ہے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post چھ سالہ ننھی ماریہ کا مفت علاج، امریکا نے ویزا جاری کردیا appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

کیا آپ نے کبھی اپنے پھیپڑوں کی صفائی کی؟

$
0
0

کیا آپ سگریٹ پیتے ہیں؟ کیا آپ گزشتہ کئی سال سے سگریٹ پی رہے ہیں ؟ کیا آپ کسی بڑے اور آلودہ شہر کے رہائشی ہیں؟ اگر ہاں تو اب وقت آگیا ہے کہ آپ اپنے نظامِ تنفس کے لیے کچھ کریں بصورت دیگر کئی بیماریاں آپ کو لاحق ہوسکتی ہیں اور ممکن ہیں کہ کچھ تو آپ کے بدن میں جگہ بنا چکے ہوں۔

نظامِ تنفس یا سانس لینے کا نظام پورے جسم میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہیں اگر آپ ایک مضبوط اور صحت مند نظامِ تنفس کے مالک نہیں ہیں تو آپ کو بہت سے جسمانی صحت کے مسائل درپیش ہوسکتے ہیں جن میں سر فہرست سانس کی بیماریاں شامل ہیں جن میں استھما‘ پھیپڑوں کی سوجن اور مختلف اقسام کی کھانسی عام ہیں۔

soup-2

کیونکہ ہمیں ا ٓپ کی صحت کا خیال ہے لہذا ہم لائیں ہیں آپ کے لیے ایک ایسا نسخہ جو کہ آپ کے نظامِ تنفس کو بہتر بنائے گا ‘ دھویں سے آلودہ پھیپڑوں کی صفائی کرے گا اور کینسر جیسے موذی سمیت آپ کو متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھے گا۔ اور نسخہ بنانے میں اتنا آسان ہے کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔


اجزاء


ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا
چار سو گرام کٹا ہوا لہسن
دو چائے کی چمچی ہلدی
ایک لیٹر پانی
چار سو گرام چینی

soup-1


طریقہ کار


ایک برتن میں پانی لے کر اس میں چینی ملائیں اور ابلنے کے لیے رکھ دیں‘ جب پانی ابلنے لگے تو اس میں لہسن ‘ ادرک اور ہلدی شامل کریں اور پھر تیز آنچ پر پکائیں اور ٹھنڈا ہونے پر فریج میں محفوظ کرلیں۔

soup


استعمال کیسے کیا جائے؟


بہترین نتائج کے لیے دو کھانے کے چمچے صبح نہا ر منہ اور دو چمچے رات سوتے وقت استعمال کرنے سے آپ کا سانس لینے کا نظام متعدد بیماریوں سے بچا رہے گا۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post کیا آپ نے کبھی اپنے پھیپڑوں کی صفائی کی؟ appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

پنجاب میں بے ہوشی کے ماہر ڈاکٹروں کا قحط

$
0
0

لاہور: پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کےاسپتالوں میں بے ہوش کرنے کے ڈاکٹر تعینا ت نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے پچاس فیصد سے زائد اسپتالوں میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کے سبب مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

محکمہ صحت نے وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ صوبے کے پچاس فیصد سے زائد اسپتالوں میں مریضوںکو بے ہیوش کرنے کے لیے کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے اس مسئلے کا حل یوں نکالا کہ نرسوں اور پیرامیڈیکس سے انستھیسیا اسپیشلسٹ کا کام لیا جارہا ہے، اور اس کے سبب روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں آپریشن متاثر ہورہے ہیں۔

پنجاب حکومت نے نجی اسپتالوں سے فی آپریشن فیس پر بے ہوش کرنے کے ڈاکٹر ہائر کرنے کی کوشش کی تاہم یہ بھی ناکام رہی اور مریضوں کو ضروری آپریشنوں کے لئے بھی کئی کئی ماہ انتظار کرنا پڑرہا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بے ہوش کرنے کے ماہر ڈاکٹروں سے بھاری معاوضے بطور رشوت لے کر بھی انہیں اسپتالوں میں تعینا ت نہیں کیا جارہا ہے۔

dr-1 dr-2


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post پنجاب میں بے ہوشی کے ماہر ڈاکٹروں کا قحط appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں

$
0
0

کراچی: مونگ پھلی ایک نہایت فائدہ مند خشک میوہ ہے جو انسانی جسم پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے لیکن یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ یہ ہر حالت اور ہرشخص کےلیے موزوں نہیں، کچھ جسمانی حالتوں میں اس کا استعمال آپ کو نقصان پہنچانے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔


جسم میں خارش ہونے کی صورت میں مونگ پھلی کا استعمال نہ کریں اس سے خارش کے مرض میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

حاملہ خواتین کے لیے انتباہ ہے کہ وہ مونگ پھلی کا استعمال نہ کریں اگر انہیں یہ میوہ مرغوب ہے اور اس اسے کھانا چاہتی ہیں توپہلے اپنے معالج سے مشورہ کریں اسی طرح کھانسی کی صورت میں مونگ پھلی کا استعمال بالکل ترک کردیں کیوں کہ یہ ایک تیلی سے بھرپور میوہ ہے جو کھانسی میں اضافہ کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

معدے اور یرقان کے مریض بھی مونگ پھلی کے زیادہ استعمال سے گریز کریں تاہم کم کھانے سے انہیں کوئی خاص نقصان نہیں پہنچے گا،معدے میں تیزابیت کے مریضوں کو بھی مونگ پھلی کے استعمال سے روکا جاتا ہے کیوں کہ خشک میوہ جات گرم تاثیر کے مالک ہوتے ہیں اس لیے مونگ پھلی بھی تیزابیت یا معدے میں گرمی کے مرض میں اضافے کا سبب بنتی ہے تاہم صحت مند معدے کے لیے نقصان دہ نہیں۔

سانس کے مرض میں مبتلا یا دمہ کے مریضوں کو بھی مونگ پھلی کا استعمال فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان میں مبتلا کرسکتا ہے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

The post مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں appeared first on ARYNews.tv | Breaking News, Latest News, Pakistan News, Business News, Live Stream, Videos, Current Affairs, Politics.

فضائی و صوتی آلودگی کے باعث ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ

$
0
0

پیرس: ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک فضائی طور پر آلودہ شہروں میں رہنے والے افراد میں بلند فشار خون میں مبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک *

اس تحقیق کے لیے طبی و سائنسی ماہرین نے یورپ میں رہائش پذیر 41 ہزار افراد کا تجزیہ کیا۔ تحقیق کے بعد انہوں نے نتائج پیش کیے کہ شہروں میں مختلف اقسام کی آلودگی وہاں کے رہائشیوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا کہ اس میں صوتی یعنی شور کی آلودگی کا بھی ایک بہت بڑا ہاتھ ہے جو بلند فشار خون کا باعث بنتی ہے اور اس کی وجہ سے قبل از موت واقع ہوسکتی ہے۔

کیا آپ خاموشی کے فوائد جانتے ہیں؟ *

تحقیق کے لیے 5 یورپی شہروں ناروے، سوئیڈن، ڈنمارک، جرمنی اور اسپین کے رہائشیوں کا 5 سے 9 برس تک جائزہ لیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس شہر کی ہفتہ وار بنیاد پر ہوا کے معیار کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ماہرین نے دیکھا کہ وہ علاقے جن میں ہوا کا معیار خراب ہوگیا اور اس میں آلودہ عناصر بڑھ گئے اس علاقے کے رہائشیوں میں ہائی بلڈ پریشر کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں۔

آلودگی سے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر ممکن *

ماہرین نے واضح کیا کہ شور کی آلودگی اور فضائی آلودگی نے مجموعی طور پر خون کے بہاؤ پر خطرناک اثرات مرتب کیے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر خطرناک اثرات کے بارے میں آگاہ کیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق ایک دماغی اسکین میں فضا میں موجود آلودہ ذرات دماغ کے ٹشوز میں پائے گئے تھے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی ان لوگوں پر خاص طور پر منفی اثرات ڈالتی ہے جو کھلی فضا میں کام کرتے ہیں جیسے مزدور اور کسان وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق یہ کھلی فضا میں کام کرنے والے افراد کی استعداد کو متاثر کرتی ہے اور ان کی کارکردگی میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔


اس خبر کو لائیک یا شیئر کرنے اور مزید خبروں تک فوری رسائی کے لیے ہمارا اور وزٹ کریں

Viewing all 6321 articles
Browse latest View live


Latest Images